Orhan

Add To collaction

دا ویمپائر آرون سیزن 3

دا ویمپائر آرون سیزن 3 از تعبیر خان قسط نمبر6

لڑا اس وقت کسی وجہ سے باہر گئی تھی ادیان نے ماسک سے چہرے کو کور کیا اور عابش کے پاس چلا گیا۔ ۔۔ عابش کا دل ٹوٹا ہوا تھا وہ وہی بیٹھی سوفٹ ڈرنگ پی رہی تھی عابش کا تو دل کررہا تھا وہ ابھی یہاں سے گھر چلی جائے ۔۔۔ ادیان عابش کے قریب آیا ۔۔۔ کیا تم میرے ساتھ ڈنس کروگی جھک کر عابش کے کانوں میں سرگوشی کی ۔۔۔۔ میوزک بہت تیز آواز سے بچ رہا تھا۔ ۔ ۔ ۔ عابش کو پتہ نہیں چلا کے وہ ادیان ہے۔ ۔۔ عابش کے منانا کرنے سے پہلے ہی سوزین جلدی سے عابش کے پاس آئی سوزین کب سے دیکھ رہی تھی عابش کو وہ بہت اداس لگ رہی تھی ۔۔۔ اسلیے سوزین نے ایک لڑکے کو عابش کے قریب دیکھا تو فو راً پاس چلی آئی ۔۔۔ عابش کا ہاتھ پکڑکے اُس لڑکے کے ہاتھ میں دے دیا کم آون یار چیل کرو ۔۔۔ سوزین نے بھی نہیں پہچانا تھا ادیان کو وہ تو بس عابش کی اداسی دور کرنا چاہتی تھی ۔۔۔ نہ چاہتے ہوئے بھی عابش کو جانا پڑھا ۔۔۔ عابش ادیان کے ساتھ سلو سلو ڈنس کر رہی تھی کہی کھوئی کھوئی ۔۔۔ وہ تو اُس لڑکے کو دیکھ ہی نہیں رہی تھی جس کے ساتھ وہ ڈنس کررہی تھی پر وہ اُس سے ہی دیکھ رہا تھا اُس کے خوبصورت چہرہ پر تو ادیان کی نظر ٹک گی تھی خوبصورت کالی سیاہ آنکھیں ۔۔ جن پر بیلک آئی شیڈ لگا ہوا تھا ان آنکھوں میں بہت اداسی تھی نازک ہوںٹ اور اس کی ڈریسنگ وہ تو کسی کےبھی ہوش اڑا دینے کے لیے کافی تھا ۔۔۔ ۔۔۔ تمھاری آنکھیں بہت خوبصورت ہیں ۔۔۔ اسنو وائٹ ۔۔۔۔ ادیان نے عابش کے کان کے قریب جاکے کہا ۔۔۔۔۔ عابش نے حیرت سے اُس شخص کو دیکھا جو ادیان تھا پر عابش کو کہاں خبر تھی عابش نے ادیان کی طرف دیکھا اُسے وہ ادیان لگا اُس کی آنکؑھیں نیلی تھی ادیان جیسی ۔۔۔ پر وہ میرے ساتھ ڈنس کیوں کرے گا ۔۔۔ آووو میں بھی کیا سوچ رہی ہوں ۔۔۔ دل ہی دل میں عابش بولنے لگی ۔۔۔ ڈنس اسٹیپ میں کپل چینج ہوئے تو عابش واپس صوفہ کی طرف چلی گی تھی ۔۔۔۔اور لرا وہاں آچکی تھی اسنے عابش کو دیکھ لیا تھا ادیان کے ساتھ ۔۔۔ عابش کے جاتے ہی ادیان نے ماسک اتر دیا تھا اور وہ بھی وہاں سے صوفہ کی طرف جانے ہی لگا تھ پر لرا نے آکر روک لیا ادیان کی نظرعابش پر ہی تھی ۔۔۔ اور پھر لائٹ بھی اسی وقت آون ہوگئ تھی لرا کو ابھی تک ادیان کے ساتھ دیکھ کر عابش اُٹھ کر باہر چلے گئ ۔۔۔۔ ۔۔۔۔ لرا کو ابھی تک ادیان کے ساتھ دیکھ کر عابش اُٹھ کر باہر چلے گئ ۔۔۔۔ ۔۔۔۔ عابش کو تو پتہ ہی نہیں تھا وہ کتنا غلط سوچ رہی ہے لرا توا بھی آئی تھی ۔۔۔ اُس کی آنکھوں میں آنسو امڈ آئے ۔۔۔ اُس سے ہیل سے چلا نہیں جارہا تھا پھر بھی وہ تیز تیز چلتی ہوئی فام ہاوس کے باہر آگی تھی ۔۔۔ وہ کہا جارہی تھی اُسے خود معلوم نہیں تھا۔ ۔۔۔ اچانک پاوں مڑ گیا اور عابش ایک دم سے گر گِئی ۔۔۔ اس کو اور رونا آیا ۔۔۔۔ میرے ساتھ ہی ایسا کیوں ہوتا ہے پاوں میں سے ہیل اتر دی اور کھڑی ہو کر سنسان سڑک پر ہاتھ میں ہائے ہیل پکڑے تیز تیز چلی جارہی تھی رات سیاہ کالی ہورہی تھی کسی انسان کا نام وشان تک نہ تھا پر وہ روتی ہوئی کب جنگل میں پہنچ گی اس سے کوئی خبر نہیں تھی آنسو رخسار پر بہتے جارہے تھے خوفناک بھیڑیوں کی آواز عابش کے کانوں میں گونجی تو عابش نے چاروں سمت گھوم کر دیکھا وہ اُ س خوفناک جنگل میں تھی اس سے پہلے کہ وہ کچھ سوچتی ۔ دو چار بھیڑیے غراتے ہوے عابش کے قریب آرہے تھے عابش نے اپنی ہائے ہیل وہی پھیکی اور وہاں سے بھاگی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔/// وہ بھیڑے عابش کے پیچھے تھے ۔۔۔ وہ بھاگتی ہوئی کسی سے ٹکرائی اپنا چہرہ اوپر کر کے دیکھا تو وہ کوئی انسان تھا ۔۔۔۔چہرہ کور تھا بس آنکھیں نظر آرہی تھی ۔۔ یہ ادیان تھا جو ۔ عابش کے پیچھے ہی آیا تھا ۔۔۔وہ اس کا مائنڈ ریڈ کررہا تھا ۔۔۔۔ عابش کے پیچھے آنے سے پہلے ۔۔۔ ادیان نے لرا کو ڈرنگ دی تھی ۔۔۔ اور لرا کی آنکھوں مییں دیکھ کر کہا تم کہی نہیں جاوگی اس فام ہاوس سے ۔۔۔ ادیان نے اسے اپنے قابو میں کرلیا تھا جس وجہ سے لرا عابش کو بھول گی تھی کچھ ٹائم کے لیے عابش نے پہلے اُس انسان کو دیکھا اور پھر مڑ کر بھیڑیوں کو دیکھا ۔۔۔۔۔۔ عابش نے پہلے اُس انسان کو دیکھا اور پھر مڑ کر بھیڑیوں کو دیکھا ۔۔۔۔۔۔ بھیڑیے عابش کے اوپر جھپٹنے ہی والے تھے کہ ادیان نے ہاتھ سے پکڑ کر عابش کو اپنے پیچھے کیا اور خود ان بھیڑیاں کو مارنے لگا ۔۔۔۔
وہ کس طرح ان کی گردن مڑوڑ رہا تھا عابش سے دیکھا نہیں گیا ۔۔۔ادیان کی آنکھیں چمک رہی تھی ۔۔۔۔عابش کی تو جان نکل گئی تھی کہ یہ کوئی بھوت تو نہیں جو اس بھیڑیے کو مار کر میرا خون ہی نہ پی جائے ۔۔۔ کہاں جاو مجھے تو پتہ ہی نہیں ہے اگر گئی تو بھیڑیے کھا جائے گے نہ گی تو یہ ۔۔۔ دونوں صورت میں مجھے مرنا ہی ہے ۔۔۔۔ 😞😞 عابش ہلکے کے ہلکے دبے پاوں پیچھے ہونے لگی تو ادیان جھٹ سے اُس کے پاس آیا عابش کی ہاٹ بیٹ تیز چلنے لگی ۔۔۔ عابش نے اپنی آنکھیں بند کرلی ڈر سے ۔ ۔ کہ اب یہ انسان ہے مجھے مارنے والا ہے تھوڑی دیر میں اپنی آنکھیں کھولی تو
ادیان اُس کے پیچھے سے انے والے بھیڑیے کو مار رہا تھا ۔۔۔ ۔
۔۔۔۔۔۔ جب جاکے عابش کی ہاٹ بیٹ نارمل ہوئی۔ ۔۔۔ کون ہو تم ۔۔۔۔؟ عابش نے پوچھا۔ ۔۔۔ ادیان سارے بھیڑیے کو ختم کر کے عابش کے پاس آیا ۔۔۔۔ تم کو اس جنگل میں نہیں آنا چاہیے تھا ۔۔۔۔ یہ خطر ناک جنگل ہے ۔۔۔بہت ادیان نے کہا۔ ۔۔۔۔ ادیان کی آنکھیں گلڈن بلیک شیڈ میں چمک رہی تھی ۔۔۔۔ عابش نے اُس کی طرف دیکھا تو تم ۔ ۔ تمم کون ہو عابش کی آواز حلق میں اٹک کر رہے گی تھی ادیان کی انکھیں بے حد خوبصورت تھی اس میں کوئی شک نہیں تھا پر عابش کو اس کی چمکتی ہوئی آنکھوں کو دیکھ کر ڈر لگ رہا تھا ۔۔۔ تم انسان ہو کیا۔ ۔۔۔ نہیں ۔۔۔۔۔ اب یہاں سے چلو ادیان کہتے ہوئے چلنے لگا ۔۔۔ تو عابش بھی اُس کے ساتھ پیچھے پیچھے چلنے لگی تھی ۔۔۔عابش کے پاس کوئی راستہ نہیں تھا ۔۔۔ تم نے چہرہ کیوں کور کیا ہے ۔۔۔۔؟ تمھارا نام کیا ہے ۔۔۔؟ عابش کے تو سوال شروع ہوگئے تھے ۔۔۔۔۔۔۔ تم خاموش نہیں چل سکتی ۔۔۔۔ ادیان نے بولا نہیں ۔۔۔۔ عابش نے فورا سے کہا تم کچھ بو لتے کیوں نہیں ۔۔۔۔ ۔۔۔۔ اچانک عابش کے پاوں پر کانٹا چھب گیا تھا عابش وہی بیٹھ گی۔۔۔ مجھ سے نہیں چلا جائے گا۔ ۔۔۔ 😥😥۔ ادیان بھی وہی نیچھے بیٹھ گیا تھا ۔۔ ادیان اس کے چہرہ پر درد محسوس کر سکتا تھا ۔۔۔۔ پھر کچھ بولے بغیر ہی عابش کے پاوں میں چھبا کانٹا نکل دیا ۔۔۔ پھر کچھ بولے بغیر ہی عابش کے پاوں میں چھبا کانٹا نکل دیا ۔۔۔ کانٹا بہت اندر تک گھس گیا تھا ۔۔۔۔۔ عابش کے پاوں سے خون نکل رہا تھا ۔ ۔
آووووو خون ۔۔۔۔ خون دیکھ کر عابش بے ہوش ہوگئ ۔۔۔۔ خون کی اسمیل ادیان کو آرہی تھی ۔۔۔۔ پر ادیان خود پر قابو رکھنا جانتا تھا۔ ۔۔ اس کے خوبصورت چہرہ کو دیکھنے لگا ۔۔۔ اس گھنے جنگل کے اندھیرے میں بھی اس کا اسنو وائٹ چہرہ صاف نظر آرہا تھا۔ ۔۔۔ ایسا لگتا تھا کوئی پریستان سے پری آگی ہو ۔۔۔۔۔۔ خون خوار بھیڑے کی آوازیں چاروں طرف گونج رہی تھی ۔۔۔۔ ادیان نے عابش کو اُٹھا یا اور چلنے لگا تھا
روک جاو اس لڑکی کومجھے دے دو ۔۔۔۔ پیچھے اُس سے کوئی آواز آئی ۔۔۔۔ ادیان نے مڑ کر دیکھا تو وہ ایک ومپئر تھا ۔۔۔۔۔ عابش کے پاوں سے بہتا خون کانٹے پر لگ گیا تھا ۔۔۔پاس سے ہی ایک ومپئر گزر رہا تھا ۔۔۔ اسے اتنی تیزخون کی خوشبو جنگل میں کھنچ لے آئی ۔۔۔۔ اُس ومپیر نے عابش کا بہتا خون جو کانٹے پر لگا تھا وہ کانٹے کو اپنے منہ سے لگا لیا۔ ۔۔ ادیان نے عابش کو درخت کے پاس لیٹا یا اور خود اُس ومپئر کو مارنے کے لیے تیز رفتار سے اس ومپئر کے پاس پہنچا ۔۔۔ اور گردن سے پکڑ کر اُٹھا لیا ۔۔۔ ہمت کیسے ہوئی تمھاری ۔۔۔۔ یہ کہنے کی۔ ۔۔ ادیان کی آنکھیں بلیک گلڈن میں بدل گئ تھی ۔۔۔۔۔ چہرہ غصہ سے سرخ ہوگیا تھا ادیان اُس کی گردن مڑونے لگا تھا اس ومپئر نے بڑی مشکلوں سے اپنے آپ کو چھڑوایا ۔۔۔۔۔۔ اور وہاں سے غائب ہوگیا ۔۔۔۔۔ واپس عابش کے پاس آیا اور عابش کو اُٹھایا ہوا کی رفتار سے جنگل سے نکل گیا اور فام ہاوس سے دور ہی روک گیا۔ ۔۔ ۔۔۔۔ ، عابش بھی ہوش میں آگی تھی ۔۔۔۔
اووو نیچے اترو مجھے کیا تم میرا کڈنیپ کررہے تھے ۔۔۔۔ ادیان نےعابش کو نیچے نہیں اترا اور لے جاکہ اس کی کات کا دروازہ کھول کر اسے اندر بیٹھا دیا ۔۔۔۔۔ اور دوسری سائٹ سے ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھ کر کار ڈرائیو کی ۔۔۔۔ تم کو کیسے پتہ چلا یہ میری کار ہے ۔۔۔ اور تم مجھے کہاں لے جارہے ہو ۔۔۔ تم کون ہو مجھے ڈر لگ رہا ہے تم سے ۔۔۔ ۔ ادیان نے گردن موڑ کر عابش کو دیکھا ۔۔۔ ادیان کی آنکھیں بلیک گلڈن رنگ کی ہوگی تھی ۔۔۔ عابش ڈر کے پیچھے ہوگی ۔۔۔۔ اور منہ سے ایک لفظ نہیں نکلا۔ ۔۔ ادیان نے اتنی فاسٹ ڈرائیونگ کی آدھے گھنٹے میں وہ عابش کے گھر کے سامنے تھے۔ ۔۔۔ عابش نے اپنے گھر کو دیکھا تو ۔۔۔ خوش ہوگئ ۔۔۔ عابش گیٹ کھول کر اتری تو اس کی زور دار چیخ نکل گئی ۔۔۔ وہ ایک منٹ بھی کھڑی نہیں ہو پائی تھی ۔۔۔۔ ادیان کار سے نکل کر فورا عابش کے پاس آیا اور اُٹھا کر گیٹ کے پاس لے گیا ۔۔۔ عابش نے کچھ نہیں کہا ۔۔۔۔۔۔ وہ اس سے ویسے ہی ڈر گئی تھی بہت ۔۔۔۔ گیٹ کی چابی کی تو ادیان کو ضرورت ہی نہیں تھی ایک جھٹکے سے گیٹ کھولا اور اندر اس کے روم میں لے گیا ۔۔۔ بیڈ پر بیٹھایا اور پٹی کی ۔۔۔۔ تم کون ہو۔ ۔۔۔۔ عابش نے پھر سے ڈرتے ڈرتے پوچھا ۔۔۔۔۔۔۔ face کوور ہی ہٹا دو ۔۔۔۔ ادیان نے عابش کی آنکھوں میں دیکھا ادیان کی آنکھیں پھر سے چمکنے لگی تھی ۔۔۔ . اور پل میں وہاں سے غائب ہو گیا ۔۔۔

   0
0 Comments